Third Elocution Competition
انگریزی زبان اپنی بات مؤثر انداز میں پہنچانے کا ایک اہم ذریعہ ، ایم ایم ای آر سی میں دانشوران کا اظہارِ خیال
مرکزالمعارف اور اس اسے ملحق تمام اداروں میں فضلاء مداراس کے مابین سال میں تین تقریری مسابقے منعقد کیے جاتے ہیں، جن میں ڈیل کورس پڑھ رہے تمام فضلاء کی شرکت لازمی ہے
ممبئی 16/مارچ(پریس ریلیز) مرکزالمعارف ایجوکیشن اینڈریسرچ سینٹر (ایم ایم ای آرسی) ممبئی میں انگریزی زبان وادب کی تعلیم حاصل کررہے فضلاء مدارس کے درمیان انگریزی زبان میں سال کا تیسرا اور آخری مسابقے کا انعقادانتہائی تزک اوحتشام کے ساتھ کیا گیا، جس میں فائنل راؤنڈ کے لیے منتخب ہونے والے کل نو طلباء حمادقریشی، طارق خان، عبدالمالک، نورمساعد، محمد بلال، امیر حذیفہ، محمد یاسر، عبدالرب اور عاصم سہیل نے "سی اے اے اور ہماری جدوجہد، "اللہ پر توکل" اور" مسجد اقصی مدد کےلئے ہمیں پکار رہی ہے" جیسے اہم عناوین پر انگریزی زبان میں تقاریر پیش کرکے اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا، اور ملک کے موجودہ حالات پر اپنے جذبات کا انوکھے اندازمیں اظہارکیا۔
مسابقے کے کو آرڈینیٹر مفتی جسیم الدین قاسمی کے مطابق مرکزالمعارف اور اس اسے ملحق تمام اداروں میں فضلاء مداراس کے مابین سال میں تین تقریری مسابقے منعقد کیے جاتے ہیں، جن میں ڈیل کورس پڑھ رہےتمام فضلاء کی شرکت لازمی ہے۔
واضح رہے کہ پروگرام کی صدارت دارالعلوم وقف دیوبند کے رکن شوری جناب حافظ محمد اقبال صاحب چوناوالانےکی ۔ انہوں نے طلباء کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ اس وقت جبکہ ملک عجیب وغریب دور سے گزررہاہے ، ہر طرف مایوسی کا عالم ہے، ایسے دور میں آپ امید کی کرن ہیں ۔ ملک میں احتجاجی مظاہرے چل رہے ہیں ،فاسسٹ طاقتوں کے خلاف ہر طبقے کے لوگ جڑرہے ہیں مگر اس میں کچھ ایسے لوگ بھی شامل ہوگئے ہیں جو ہمارے نوجوانوں کو گمراہ کررہے ہیں ، خدااور رسول سے کاٹ رہے ہیں، آپ نے اپنی تقاریر میں انہیں مدّعوں کو اجاگر کیا ہے ، خدا کی وحدانیت ، اور سی اے اے کے نقصانات کو بڑے ہی مؤثر انداز میں پیش کیا، جو یقینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
مرکزاحیاء الفکری اسلامی مظفرآباد ، یوپی سے تشریف لائے مولانا حمیداللہ قاسمی نے طلباء کے مابین اپنےخیالات کااظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ اس پروگرم میں شرکت میرے لیے باعث سعادت ہے ، ہر انسان ایک دوسرے سے سیکھ کر ہی کچھ اپنا تا ہے ، میں نے بہت سی قابل توجہ چیزیں اس پروگرام سے پائی، جسے اپنے ادارے میں اپنانے کی بھرپور کوشش کرونگا۔ طلباء کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آپ کے طریقہ خطاب نے ہمیں متاثر کیا وہ آپ کی محنت کا ثمرہ ہے، آپ جہاں بھی جائیں گے آپ کی محنت آپ کے کام آئے گی ۔ تقریر کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نےمزید کہا کہ آپ کے پاس انگریزی زبان سیکھنے کا بہترین موقع ہے ، اسے خوب محنت اور لگن سے حاصل کریں کیونکہ اس زبان کی مددسے آپ اپنی بات بحسن خوبی دوسروں تک پہنچاسکتے ہیں۔
مسابقے میں جج کی ذمہ داری اداکرنے والے پروفیسر محمد عارف انصاری نے اپنا تبصرہ پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ جوبھی کام کریں اسے زیادہ سے زیادہ خوبصورت انداز میں پیش کرنے کی کوشش کریں، انگریزی تقریر میں تلفظ انتہائی اہمیت کی حامل ہے ،اس میں مزید نکھار لانے کی کوشش کریں ۔
پروگرام کے مہمان اعزازی پروفیسر احمد کمال خسرو نے طلباءکی حوصلہ افزائی کرتےہوئے فرمایا کہ ہمارامقصد انعام حاصل کرنے تک محدود نہ ہو بلکہ قوم وملت کے لیے اپنی بڑی خدمات پیش کرنے کا جذبہ بھی ہمیشہ پیش نظر ہو۔
ایم ایم ای آرسی کے ڈائیریکٹر مولانا محمد برہان الدین قاسمی نے پروگرام کے اخیر میں رزلٹ کا اعلان کیا جس میں حماد قریشی، طارق خان اور عبدالمالک بالترتیب اول ، دوم اور سوم پوزیشن کے مستحق قرار پائے۔
پروگرام کی نظامت مفتی راشد قاسمی نے بحسن خوبی انجام دی۔ پوزیشن حاصل کرنے والے تینوں طلباء کو ٹرافی اور نقد گیارہ سو روپے ، جبکہ دیگر مساہمین کو تشجیعی طور پر ٹرافی اور پانچ پانچ سورپے بطور انعام نوازا گیا ۔ پروگرام کا اختتام مہمان خوصی مولانا عتیق الرحمن قاسمی کی رقت آمیز دعاء پرہوا۔ پروگرام کو کامیاب بنانے میں مرکزالمعارف کے اساتذہ مولانا اسلم جاوید قاسمی ، مولانا معاذ مدثر قاسمی ، مفتی فہیم عثمانی قاسمی اور مولانا جمیل احمد قاسمی نے گراں قدر تعاون پیش کیا۔